Collection: Suhail Waraich
سہیل وڑائچ کا نام پاکستانی صحافت میں بےباکی، غیرجانب داری اور فہم و فراست کی علامت سمجھا جاتا ہے۔ وہ ان صحافیوں میں سے ہیں جنہوں نے طاقت، سیاست اور سماج کو نہ صرف قریب سے دیکھا بلکہ قلم کی طاقت سے اسے بےنقاب بھی کیا۔ان کے کالم ایک الگ ہی پہچان رکھتے ہیں۔ منفرد انداز، علامتی زبان، اور بظاہر معصوم سوالات دراصل بہت گہرے اور چونکا دینے والے ہوتے ہیں۔ ان کے مشہور کالمز جیسے’’پارٹی از اوور‘‘، اور’’یہ کمپنی نہیں چلے گی‘‘ نے عوامی شعور کو جھنجھوڑا اور صحافت میں نئی جہتیں متعارف کرائیں۔ وہ کالم لکھتے نہیں، سماج کا آئینہ دکھاتے ہیں۔بطور ٹی وی اینکر، ان کا پروگرام’’ ایک دن جیو کے ساتھ‘‘ ایک یادگار سلسلہ ہے، جس نے ناظرین کو سیاستدانوں، اداکاروں، کھلاڑیوں اور مشہور شخصیات کی زندگیوں کے غیر معمولی پہلو دکھائے ہیں۔
ان کا نرم لہجہ، نفسیاتی گہرائی سے بھرے سوال، اور مشاہداتی بصیرت پروگرام کو محض انٹرویو نہیں رہنے دیتے بلکہ یہ ایک شخصیت کی پرتیں کھولنے کا عمل بن جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس پروگرام کی ہر قسط ناظرین کے دل میں اترتی چلی گئی۔
سہیل وڑائچ کی صحافت محض خبر دینا نہیں، بلکہ سچ کی تلاش ہے۔ ان کی تحریر ہو یا پروگرام، وہ قاری اور ناظر کو دعوتِ فکر دیتا ہے۔ وہ ایسے صحافی ہیں جو طاقتوروں سے سوال کرتے ہیں، مگر تہذیب اور سلیقے کے ساتھ۔وہ صحافت کی دنیا میں نہ صرف ایک روشن ستارہ ہیں بلکہ ایک ایسا آئینہ بھی ہیں جو معاشرے کو اس کا اصل چہرہ دکھاتا ہےاب تک تیرہ کتب لکھ چکے ہیں